شہر میں چند گھنٹوں کی بارش نے ایک بار پھر انتظامیہ کے تمام دعوئوں کی پول کھول دی ۔ نکا سی آب کا صحیح انتظام نہ ہو نے کی وجہ سے جگہ جگہ پانی جمع ہو گیا اور سڑکیں تا لا بوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کوشروع ہوئی بارشیں جو وقفے وقفے سے جاری ہیں اور چند گھنٹے کی تیز اور موسلادار بارشوں سے شہر کی سڑکیں اور گلی کوچے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے جس کے نتیجے میں شہر کے سکولوں میں حاضری کم رہی جبکہ کئی علاقوں میں دکانیں بھی تاخیر سے کھلیں ۔ تیز ہوائوں اور شدید بارشوں سے متعدد علاقوں میں بجلی سپلائی بھی بند رہی۔
یہاں پر کلک کیجئے اور ضیا شکیل کی تیار کردہ رپورٹ کی ویڈیو دیکھنے
شہر خاص کے نوپورہ ، صفا کدل ، صراف کدل، عید گاہ،رعناواری ، نالہ مار روڑ ، صورہ ، ملباغ ، اونتہ بھون ، نوشہرہ کے علاوہ ،سمندر باغ ،بر بر شاہ اودیگرعلاقوں کی سڑکیں اور گلے کوچے بھی پانی سے بھرے رہے۔ سیول لائنز علاقے جن میں جہانگیر چوک ، گھنٹہ گھر ، کوکربازار ،ہری سنگھ ہائی سٹریٹ، بٹہ مالو ، سرائے بالا ، پولو ویو، ریذیڈنسی روڑ ، ریگل چوک ، سونہ وار ، اندرانگر، شیوپورہ، ڈلگیٹ ، کرسو راجباغ کے ساتھ ساتھ نٹی پورہ ، چھانہ پورہ ، پارمپورہ ،ہمدانیہ کالونی ، مصطفی آباد ایچ ایم ٹی اور دیگر علاقوں میں سڑکیں زیر آب آگئیں جس کے نتیجے میں راہ گیروں کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کو بھی چلنے پھرنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑاجبکہ متعدد سڑکوں پر ٹریفک جام کے مناظر دیکھے گئے جس کے نتیجے میں طلبا، ملازمین اور دیگر کاروباری اداروں سے وابستہ لوگ وقت پر اپنی منزلوں پر نہ پہنچ سکے جبکہ کئی علاقوں میں ملازمین اور سکولی بچوں کو جوتے اُتار کر پانی سے گزر کر اپنے اپنے مقام پر جاتے ہوئے دیکھا گیا ۔عوامی حلقوں کا الزام ہے کہ شہر کے اکثر علاقے اس وقت بغیرڈرنیج سسٹم کے ہیں اور جن علاقوں میں گندے پانی کی نکاسی کیلئے ڈرنیج سسٹم بنایا گیا ہے تاہم وہ بھی بہتر حالت میں نہیں ہے۔ لوگوں کا کہناہے کہ ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ڈرنیج سسٹم پوری طرح سے مفلوج ہوچکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شہر میں معمولی بارش سے ہی گلی کوچے پانی سے بھر جاتے ہیں ۔